نئی دہلی۔ 8 فروری (یواین آئی) حج کے بہتر انتظام و انصرام کے سلسلے میں حج کا نظام اقلیتی امور کی وزارت کے سپرد کرنے پر غور و خوض کیا جارہا ہے۔ یہ بات آج یہاں وزیر خارجہ سلمان خورشید نے حج عصر حاضر میں اور حج اگزیبیشن کے عنوان کے منعقدہ دو روزہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔حج کے انتطامات کے بارے میں اٹھنے والے سوالات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ عام طور پر حج کے انتظام کے بارے میں بہت ساری باتیں کی جاتی ہیں اور الگ اٹھارٹی قائم کرنے کی بات کہی جاتی ہے لہذا حکومت حج کو وزارت اقلیتی امور کو سونپے کے بارے میں غور و خوض کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت حجاج کرام کو بہتر سہولت پہونچانے کے عہدکی پابند ہے اور اس سلسلے میں جو بھی قدم اٹھانے کی ضرورت ہوگی حکومت اٹھائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے حج کے بہتر انتظام کے لئے 4وزراء پر مشتمل ایک وزارتی قائم گروپ قائم کیا ہے جو حج سے متعلق امور کا جائزہ لے گا۔ اس دوروزہ پروگرام کا اہتمام توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ نے کیا ہے۔سلمان خورشید نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی توعازمین کی سہولت کے لئے مزید ایرپورٹس سے پرواز کی سہولت مہیا کرائی جائے گی اور اس سلسلے میں جدہ میں دفتر بھی قائم جاسکتے ہیں۔ سلمان خورشید نے کہا کہ20فیصد حج کوٹہ میں کمی کی بات کی جارہی ہے اس ضمن میں ابھی فیصلہ نہیں کیا گیاہے۔ حج سبسڈی پر ہونے والے اعتراضات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تنازعہ کی کوئی بات نہیں ہے۔رکن پارلیمنٹ مناظراحسن نے کہا کہ حج سبسڈی دیکر حکومت کوئی احسان نہیں کررہی ہے‘ یہ سبسڈی نہیں ہے بلکہ پیشگی رقم لینے
کا معاملہ ہے اور اگر حج کے لئے گلوبل ٹنڈر طلب کئے جاتے ہیں توحج کرنا نہ صرف آسان ہوجائے گا بلکہ حج کا کرایہ بھی کم ہوجائے گا۔ مسٹر مناظر حسن نے کہا کہ گلوبل ٹنڈر سے حاجیوں کو طیارے کے انتخاب میں سہولت ہوگی اور جو کم سے کم کرایہ پر لے جائے گا اسی کے ساتھ معاہدہ کیا جائے گا اور جب مسابقت پیدا ہوگی تو کرایہ خود بخود کم ہوجائے گا اور حکومت کی سبسڈی کے بغیر کم خرچ میں عازمین فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔دہلی حج کمیٹی کے چیرمین ڈاکٹر پرویز میاں نے مطالبہ کیاکہ روایتی ٹنڈر جاری کئے جائیں اور حاجیوں کا کوٹہ بڑھایاجائے ۔پروفیسر اختر الواسع نے مشورہ دے کہ حج کمیٹی کو وزارت خارجہ کے تحت رکھا جائے تاکہ مختلف مسائل پیدانہ ہوں ۔ ڈاکٹر سعید الرحمان اعظمی نے کہا کہ حج کے موقع پر انجام دئے جانے کئی غیر شرعی امور کی طرف بھی توجہ دلائی۔دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا سالم قاسمی نے خطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے حج کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پروگرام کے کنوینر مولانا مطیع الرحمان مدنی نے اس پروگرام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر مسلمان کو حج کی سعادت ایک بار نصیب ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نمائش کے ذریعہ حج کے احکام اور ارکان کو سمجھانے کی کوشش کی ہے اور تمام مقامات کو دکھایا گیا ہے جہاں عبادت کی جاتی ہے اور ارکان کو انجام دیا جاتا ہے۔ دوسرے سیشن میں حج سے متعلق مقالات بھی پیش کئے گئے۔ شرکا میں حج کمیٹی آ ف انڈیا کے چیف ایگزی کیوٹیو افسر شاکر حسین شیخ ، صلاح الدین مقبول، ہیومن چین کے انجینئر محمد اسلم علیگ اور دیگرسرکردہ حضرات شامل تھے۔